Search
Sections
< All Topics
Print

40. GOSHT MUSALMAANON KO MUTASHADDAD BANATA HAI? [Why do Muslims eat meat?]

گوشت مسلمانوں کو متشدد بناتا ہے؟

 

 

’’سائنس بتاتی ہے کہ انسان جو کچھ کھاتا ہے اس کا اثر اُس کے رویے پر پڑتا ہے، پھر اسلام مسلمانوں کو غیر نباتاتی خوراک، یعنی گوشت وغیرہ کھانے کی اجازت کیوں دیتا ہے؟ جبکہ جانوروں کا گوشت کھانے سے ایک شخص ظالم اور متشدد ہو سکتا ہے۔‘‘

 

میں اس بات سے متفق ہوں کہ انسان جو کچھ کھاتا ہے اس کا اس پر اثر پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام درندوں اور چیر پھاڑ کرنے والے جانوروں کا گوشت کھانے سے منع کرتا ہے اور ان کے گوشت کو حرام قرار دیتا ہے، مثلاً: شیر، چیتا وغیرہ جو پُر تشدد اور خونخوار جانور ہیں۔ ان جانوروں کا گوشت کھانے سے ایک شخص متشدد اور ظالم ہو سکتا ہے۔ اسلام صرف چرندوں یا سبزی خور جانوروں کا گوشت استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، جیسے گائے، بھیڑ، بکری وغیرہ جو کہ پُر امن اور فرمانبردار ہوتے ہیں۔ مسلمان پُر امن اور سدھائے جانے والے جانوروں کا گوشت کھاتے ہیں کیونکہ وہ خود امن پسند اور صلح جو لوگ ہیں۔

نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر اُس چیز سے منع فرمایا ہے جو بُری ہے۔ قرآن کہتا ہے:

 

﴿يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ﴾

 

’’ وہ(نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کو نیک کاموں کا حکم دیتے ہیں اور بُرے کاموں سے منع کرتے ہیں، اور وہ پاکیزہ چیزوں کو ان کے لیے حلال بتاتے ہیں اور ناپاک چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں۔‘‘ 

[الأعراف : 7/157]
 
مزید فرمایا:﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا﴾

 

’’ رسول تمھیں جو کچھ دیں،وہ لے لو اور جس سے روکیں، اس سے رُک جاؤ۔‘‘

[الحشر : 59/7]

 

ایک مسلمان کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کافی ہے کہ اللہ چاہتا ہے انسان وہ گوشت کھائیں جس کی اللہ نے انھیں اجازت دی ہے اور وہ مت کھائیں جس کی اجازت نہیں دی۔
درندوں کا گوشت حرام ہونے کی احادیث صحیحین کی بعض مستند حدیثوں میں،جن میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی صحیح مسلم میں شامل ذبح سے متعلق حدیث نمبر:1934بھی ہے، اور سنن ابن ما جہ کی حدیث نمبر : 3232 تا 3234 میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل دو قسموں کے جانور حرام قرار دیے ہیں: 

 

ذی ناب:  وہ جنگلی جانور جن کے دانت نوکیلے ہوں، یعنی گوشت خور درندے اور جو بلی کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، مثلاً: شیر، چیتا، کتا، بلی اور بھیڑیا وغیرہ۔کترنے والے جانور، جیسے چوہیا، چوہا وغیرہ۔رینگنے والے جانور، مثلاً :سانپ اور مگر مچھ وغیرہ۔

 

(یہ سب ’’ذی ناب‘‘ یعنی نوکیلے دانتوں والے جانور ہیں)

 

ذی مخلب:  پنجوں سے شکار کرنے والے تمام پرندے، جیسے گدھ، عقاب، کوے اور اُلّو وغیرہ۔

نوٹ:  ایسی کوئی سائنسی شہادت موجود نہیں جو ثابت کرتی ہو کہ غیر نباتاتی خوراک، یعنی گوشت کھانے سے انسان متشدد ہو جاتا ہے۔

Table of Contents