05. JUMADA AL ULAA
جمادی الأُولی
اسلامی سال کا پانچواں اور چھٹا مہینہ جمادی الاولیٰ اور جمادی الاخریٰ ہیں۔
وجۂ تسمیہ
جُمَادیٰ، بروزنِ مُنَادیٰ، جمود سے ہے جس کے معنی جمنے کے ہیں۔ جس زمانے میں، ان مہینوں کے یہ نام پڑے، اس زمانے میں ان مہینوں میں سردی کی شدت کی وجہ سے پانی جم جاتا تھا، اس لیے ان دونوں مہینوں کا نام جُمادیٰ قرارپاگیا اورانھیں اَلْأُولٰی اور اَلْأُخْرٰی یا اَلثَّانِیَۃ کے ساتھ ایک دوسرے سے ممتاز کردیا گیا۔
جُمادیٰ، مؤنث ہے، اس لیے دونوں کی صفت اَلْأُوْلٰی اور اَلْأُخْرٰی یا اَلثَّانِیَۃ ہوگی۔ اَلْأُخْرٰی اور اَلثَّانِیَۃ، دونوں کے معنی ہیں: دوسرا، اس لیے جمادی الاخریٰ یا جمادی الثانیہ، دونوں طرح صحیح ہے، اس لیے کہ دونوں ہم معنی ہیں۔
انھیں اہل اردو جمادی الاول اور جمادی الثانی لکھتے اور بولتے ہیں جو غلط ہے کیونکہ یہ عربی قواعد کے خلاف ہے، یہ موصوف صفت ہیں، ان میں مطابقت ضروری ہے۔ بنا بریں اس غلطی کی تصحیح ضروری ہے۔ اور وہ تصحیح یہی ہے کہ انھیں جُمادَی الْأُوْلٰی اور جُمادَی الْأُخْریٰ یا جُمادَی الثانیۃ لکھا اور بولا جائے۔
فضائل
ان دونوں مہینوں کی کوئی فضیلت احادیث میں وارد نہیں ہوئی۔
مسنون اعمال
قرآن و حدیث میں ان دونوں مہینوں میں کسی عمل کی کوئی خاص فضیلت بیان نہیں کی گئی، لہٰذا جو مسنون اعمال دیگر ایام میں کیے جاتے ہیں، وہ ان مہینوں میں بھی کیے جائیں۔
رسوم و بدعات
ان مہینوں میں ہمارے ہاں کوئی خاص رسم اور بدعت بھی رائج نہیں ہے، یعنی یہ مہینے غیر شرعی رسومات و خرافات سے پاک ہیں۔
حواله جات :
كتاب : ” مسئله رؤیتِ ہلال اور اسلامى ١٢ مہینہے “
قلم کار حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ