22. AAKHRI TASHAHHUD KI SUNNATEIN [Sunnah of Tashahhud]
آخری تشہد کی سنتیں
٭ آخری تشہد میں ’تورک‘ کی کیفیت اختیار کرنا مسنون ہے جس کی تین شکلیں ہیں:
1 پہلی یہ کہ دایاں پاؤں کھڑا کرکے بائیں پاؤں کو دائیں پنڈلی کے نیچے کرلے اور زمین پر بیٹھ جائے۔
2 دوسری کیفیت پہلی کیفیت کی طرح ہے،لیکن دونوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ دایاں پاؤں کھڑا کرنے کی بجائے اسے بھی بائیں پاؤں کی طرح بچھا لے۔
3 تیسری یہ کہ دایاں پاؤں کھڑا کرلے اور بایاں پاؤں دائیں پنڈلی اور ران کے درمیان رکھ لے۔
٭ ہاتھوں کو اپنی رانوں پر رکھنا اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے سے ملائے رکھنا۔
٭ تشہد میں(خواہ پہلا ہو یا دوسرا)شروع سے لیکر آخر تک اپنی انگشت ِ شہادت کو ہلاتے رہنا۔جس کی کیفیت یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کا انگوٹھا درمیان والی انگلی پرایک گول دائرے کی شکل میں رکھا ہوا ہواور اپنی نظر انگشت ِ شہادت پر رکھے۔
٭ سلام پھیرتے ہوئے دائیں بائیں التفات کرنا۔
نوٹ:
نماز کی ان عملی سنتوں کو شمار کرلیں،پھر دیکھیں کہ ان میں سے کونسی سنت ہر رکعت میں آتی ہے اور کونسی سنت پوری نماز میں ایک یا دو مرتبہ آتی ہے ! پھر دن اور رات کی فرض اور نفل نمازوں کی رکعات بھی شمار کر لیں تو دیکھیں چوبیس گھنٹوں میں آپ کتنی زیادہ سنتوں پرعمل کرکے کتنا زیادہ اجر وثواب کما سکتے ہیں !
ان سنتوں میں سے(۲۵)سنتیں ایسی ہیں جن پر ہر رکعت میں بار بار عمل کیا جاتا ہے۔اِس طرح فرض نمازوں کی کل رکعات میں ان کی تعداد(۴۲۵)ہو جاتی ہے۔اور نفل نمازوں کی کل رکعات(۲۵)میں ان سنتوں کی مجموعی تعداد(۶۲۵)ہو جاتی ہے بشرطیکہ وہ ان تمام سنتوں پر عمل کرے۔اور اگر وہ نفل نماز کی رکعات میں اضافہ کر لے یا نماز چاشت اور نماز تہجد بھی پڑھے تو یقینا ان کی تعداد میں اور اضافہ ہو جائے گا۔ان سنتوں میں سے کچھ سنتیں ایسی ہیں جن پر نماز میں صرف ایک مرتبہ یا دو مرتبہ عمل کیا جا سکتا ہے مثلا:تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع الیدین کرنا۔دو تشہد والی نماز میں تیسری رکعت کیلئے کھڑا ہونے کے بعد رفع الیدین کرنا۔پورے تشہد میں شروع سے لیکر آخر تک شہادت والی انگلی سے اشارہ کرنا(خواہ پہلا تشہد ہو یا دوسرا)اور سلام پھیرتے ہوئے دائیں بائیں التفات کرنا۔جلسۂ استراحت چار رکعت والی نماز میں دو مرتبہ اور باقی نمازوں میں ایک ایک مرتبہ ہوتا ہے چاہے فرض نماز ہو یا نفل۔اور ’ تورک ‘ جس کی وضاحت پہلے گذر چکی ہے یہ صرف دو تشہد والی نماز کے آخری تشہد میں ہوتا ہے۔خلاصہ یہ ہے کہ ان سنتوں کی مجموعی تعداد فرض نمازوں میں(۳۴)جبکہ نفل نمازوں میں(۴۸)ہو جاتی ہے۔لہذا اپنی نماز کو ان قولی وعملی سنتوں کے ساتھ مزین کیجئے اور اپنا اجروثواب کئی گنا بڑھائیے اور اللہ کے ہاں اپنا مقام بلند کیجئے۔
فائدہ:
امام ابن القیم رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ:
’’ بندے کو اللہ کے سامنے دو مرتبہ کھڑا ہونا ہے:ایک نماز میں اور دوسرا قیامت کے روز۔لہذاجو شخص نماز کی حالت میں اللہ کے سامنے کھڑا ہونے کا حق ادا کردیتا ہے اس کیلئے قیامت کے دن کا کھڑا ہونا آسان ہوگا۔اور جو شخص نماز والے قیام کا حق ادا نہیں کرتا اس کیلئے قیامت کے دن والا قیام انتہائی سخت ہوگا۔‘‘
ريفرينس:
“دن اور رات ميں ۱۰۰۰ سے زياده سنتيں”
تاليف: “الشيخ خالد الحسينان”
اردو ترجمعه: “ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاهد”