01. Maa ka kirdaar.
ماں کا کردار
جسمانی تربیت کے ساتھ ضروری ہے کہ بچوں کی دینی، اسلامی اور اخلاقی تربیت کی جائے، اس سلسلے میں ماں کا کردار باپ سے زیادہ اہم ہے کیونکہ بچے کی سب سے پہلی تربیت گاہ ماں کی آغوش ہے، بچہ، ماں کے ایک ایک قطرۂ شِیر کے ساتھ اس کے اخلاق وعادات کو بھی اپنے دل ودماغ میں اتارتا جاتا ہے۔ ماں اگر مؤمنہ اور مسلمہ اور پابندِ شریعت ہے تو بچے سے بھی یہ امید کی جاسکتی ہے کہ وہ آئندہ چل کر صاحبِ ایمان اور پابندِ شرع ہوگا، اگر بد قسمتی سے ماں دین وایمان سے خالی اور آزاد خیال اور فیشن کی دلدادہ ہے تو اس سے پیدا ہونے والی نسل بھی فیشن پرست دین بیزار اور اسلامی تربیت سے عاری ہوگی۔
صحابیات رضی اﷲ عنہن اوراﷲ تعالیٰ کی دیگر نیک بندیوں کے بے شمار واقعات ہیں کہ انکی حُسنِ تربیت کی وجہ سے انکی گودوں سے ایک ایسی نسل پیدا ہوئی جنہوں نے آدھی سے زیادہ دنیا کو علم وعرفان، حق وصداقت، عدالت وشجاعت اور اخلاص وللّٰہیت سے بھر دیا۔ دنیا ان مبارک ومقدس ہستیوں کو،نواسۂ رسول1،جگر گوشۂ بتول حضرت حسن وحسین اور حضرات عبد اﷲ بن عمر، عبد اﷲ بن عباس، عبد اﷲ بن زبیر، امامِ مالک بن أنس، طارق بن زیاد، أحمد بن حنبل، محمد بن اسماعیل بخاری، شیخ عبد القادر جیلانی اور سلطان صلاح الدین أیوبی وغیرہم کے ناموں سے جانتی ہے۔ صحابیات رضی اﷲ عنہن چھوٹے چھوٹے بچوں کو تک روزہ رکھواتیں اگر وہ بھوک سے رونے لگتے تو کھلونوں سے ان کے دل بہلاتیں ( بخاری )
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانے میں ایک ایسا شخص لایا گیاجس نے ماہ رمضان المبارک میں شراب نوشی کی تھی، آپ نے اس پر حد جاری کی اور فرمایا :
” تجھ پر افسوس ! تو نے اس مقدس ومبارک مہینے کے دن میں شراب پی رکھی ہے جب کہ میرے گھر کا ایک ایک بچہ روزہ رکھے ہوئے ہے “۔
ماں کے لئے ضروری ہے کہ بچے جس وقت بولنا سیکھیں سب سے پہلے انہیں اپنے خالق ومالک“اللّٰہ “کا مبارک ومقدس نام سکھائیں، پھر انہیں کلمۂ توحید
“لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللّٰہِ “
ترجمہ کے ساتھ یاد کروائیں۔
۲۔ بچہ جب تھوڑا سا سمجھنے لگے تو اس کی سمجھ کے مطابق اسے حلال اور حرام کی تعلیم دیں، حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں :
” إِعْمَلُوْا بِطَاعَۃِ اللّٰہِ وَاتَّقُوْا مَعَاصِیَ اللّٰہِ وَمُرُوْا أَوْلَادَکُمْ بِإِمْتِثَالِ الْأَوَامِرِوَإِجْتِنَابِ النَّوَاہِی فَذٰلِکَ وِقَایَۃً لَّہُمْ وَلَکُمْ مِنَ النَّارِ “ ( إبن جریر وإبن منذر )
ترجمہ: اﷲ کی اطاعت کرو اور اس کی نافرمانی سے باز رہو، اپنی اولاد کو احکاماتِ الٰہیہ کو بجالانے اور اس کی منع کی ہوئی چیزوں سے دور رہنے کی تلقین کرو، اسی میں ان کیلئے اور تمہارے لئے بھی دوذخ کی آگ سے بچاؤ ہے۔
حواله جات :
كتاب : “اولاد كى اسلامى تربيت”
محمد انور محمدقاسم السّلفی