Search
Sections
< All Topics
Print

(i). DEEN MEIN FIRQA BANDI SE ROKA GAYA HAI[Division & Sectarianism]

 

(1) شریعت اسلامیہ میں پہلی وہ چیز جس میں صراحت کے ساتھ کفار کی مشابہت سے روکا گیا ہے وہ دین میں فرقہ بندی ہے

قرآن و حدیث میں بکثرت اس کی ممانعت وارد ہوئی ہے۔جیساکہ اللہ تعالی نے فرمایا:

وَ لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ تَفَرَّقُوۡا وَ اخۡتَلَفُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَہُمُ الۡبَیِّنٰتُ ؕ

تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے اپنے پاس روشن دلیلیں آجانے کے بعد بھی تفرقہ ڈالا اور اختلاف کیا۔

[آل عمران؛ 105]

 

اور جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت کے مختلف گروہوں میں تقسیم ہو جانے کی بابت خبر دی اور فرمایا؛


“افترقت اليهود على احدى وسبعين فرقه وافترقت النصارى على اثنين وسبعين فرقه وتفترق هذه امتة على ثلاثه سبعين فرقه.”


یہود اکہتر فرقوں میں اور نصاریٰ بہتر فرقوں میں تقسیم ہو گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی.

اس خبر کا مقصود امت کو گروہ بندی سے روکنا اور ڈرانا ہے۔

Table of Contents