Search
Sections
< All Topics
Print

17. APNI DAWAT PAR AMAL NA KARNAY WALAY SHAKHS KA AZAAB [Who used to order others to do good, but forget themselves]

(۱۷) اپنی دعوت پر عمل نہ کرنے والے شخص کا عذاب

 

ایک ’داعی ‘لوگوں کو جس بات کی طرف دعوت دے ، نیکی کا حکم دے یا برائی سے منع کرے اور خود اُس دعوت پر عمل نہ کرے تو یہ بہت بڑا گناہ ہے ۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :

 

﴿أَتَأْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ أَنْفُسَکُمْ وَأَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْکِتَابَ أَفَلاَتَعْقِلُوْنَ﴾ 

 

’’ کیا تم لوگوں کو بھلی باتوں کا حکم دیتے ہو اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو ؟ حالانکہ تم اللہ کی کتاب پڑھتے ہو ، کیا تم ہوش نہیں کرتے ؟ ‘‘

البقرۃ2 :44

 

اپنی دعوت پر عمل نہ کرنے والے شخص کو جہنم میں کونسا عذاب دیا جائے گا ؟

 

یہ حدیث سماعت کیجئے :

 

حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

’’ ایک آدمی کو قیامت کے دن لایا جائے گا ۔ پھر اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا جس سے اس کی آنتیں باہر نکل آئیں گی ۔ چنانچہ وہ اس طرح گھومے گا جیسا کہ ایک گدھا اپنی چکی کے ارد گرد گھومتا ہے ۔ اہلِ جہنم اس کی یہ حالت دیکھ کر اس کے پاس جمع ہو جائیں گے اور اس سے پوچھیں گے : اے فلاں ! تمھارا کیا معاملہ ہے ؟ تم تو ہمیں نیکی کا حکم دیا کرتے تھے اور برائی سے منع کیا کرتے تھے ؟ تو وہ جواب دے گا : میں تمھیں نیکی کا حکم دیتا تھا لیکن خود اس پر عمل نہ کرتا تھا۔ اور تمھیں برائی سے منع کرتا تھا لیکن خود اس سے نہیں بچتا تھا ۔‘‘

 بخاری ۔ بدء الخلق باب صفۃ النار وأنہا مخلوقۃ: 3267 

 

اسی طرح حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

’’ مجھے معراج والی رات کچھ ایسے لوگوں کے پاس لایا گیا جن کے ہونٹ آتشِ جہنم کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے ۔ ایک مرتبہ انھیں کاٹا جاتا ، پھر انھیں واپس لوٹا دیا جاتااور پھر کاٹا جاتا۔ اسی طرح انھیں عذاب دیا جا رہا تھا ۔ میں نے کہا : اے جبریل یہ کون ہیں ؟ تو انہوں نے کہا :یہ آپ کی امت کے وہ خطباء ہیں جو ایسی باتوں کا حکم دیتے تھے جن پر خود عمل نہ کرتے تھے اور کتاب اللہ کو پڑھا کرتے تھے لیکن اس پر عمل نہ کیا کرتے تھے ۔‘

 صحیح الجامع:12

 

ریفرنس:
کتاب:”زادالخطیب” جلد:دوم
ڈاکٹر محمد اسحاق زاہد

 

 

Table of Contents